Waldain ko shadi k liye manane ka taweez naad e ali shareef ap k walidan ki har kism ke narazgi ko dour karne k liye bay hadh mujarrab hai. Nazreen ziada tar walidan aulad ko apni marzi se chalna , parhana chahty hain aur yaha tak k shadi k mamly mein bhe maa baap chahty hain k aulad un ke marzi k mutabiq shadi kare . Lekin aulad apni marzi pay qayam rehti hai. Kch bachy apnay interest k mutabiq study karna chahty hain . Lekin walidan bachy ko doctor , engineer aur pilot bananay k siwa kch nahi sochty . Jab k bachy ka in cheezu mein interest bhe nahi hota. Es liye jab bachy apni marzi karty hain. Tu maa baap aur aulad mein bhut ziada ikhtilafat ho jaty hain. Jin se parents aur bachoun k darmiyan bhut se misunderstanding bhe create ho jati hain. Lekin agar aulad apnay pasend kay department mein kamyabi hasil kar le tu maa baap ki tamam narazgi dour bhe ho jati hai. Lekin in sab k bawajood sab se bara masla tab banta hai. Jab aulad apni marzi se shadi ke khawaish zahir karti hai. Es liye aj hum aulad ki parshani ko dour karne k liye aur maa baap ko pasend ke shadi k liye razi karne ka taweez nad e ali layen hain. Jis ko ghar mein rakhne se walidan aur aulad k darmiyan bhut mohabbat ho ge aur koi bhe ikhtilaf nahi ho ga. Es liye ap ye taweez apne ghar mein zaroor rakhen.
Waldain Ko Shadi K Liye Manane Ka Taweez
ناظرین تمام والدین اپنی اولاد کی بہتری اور اس کی کامیابی ہی چاہتے ہیں اور انھیں خوشی محسوس ہوتی ہے جب اولاد ان کی بات کو اہمیت دیتی ہے اور مانتی ہے ۔ لیکن بعض اوقات اولاد اپنی خواہشات اور جذباتی طور پر مجبور ہونے کے باعث والدین کے ساتھ ضد کر بیٹھتی ہے جیسے والدین نہ ہی پسند کرتے ہیں بلکہ نافرمانی قرار دیتے ہیں ۔ اولاد اپنی ضد پر اڑی رہتی ہےاور والدین اپنی بات منوانے کے لیے کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ جس سے نہ صرف والدین اور اولاد میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں بلکہ گھر کا ماحول بھی اچھا خاصا متاثر ہوتا ہے ۔
کچھ بچے اپنی مرضی سے پڑھنا چاہتے ہیں لیکن والدین اسے ڈاکٹر ، انجینئر بنتا دیکھنا چاہتے ہیں جہاں اولاد کا انٹرسٹ نہیں ہوتا۔ دلچسپی نہ ہونے کی بنا پر اولاد اپنی مرضی کر لیتی ہے اور اس طرح والدین اور اولاد ایک دوسرے سے خفا ہو جاتے ہیں۔ پڑھائی مرضی سے کرنا کوئی بہت بڑا مسلہ نہیں ہے اگر اولاد اپنے پسند کئے گئے شعبے میں کامیابی حاصل کر لے تو والدین کی تمام ناراضگی اولاد کی کامیابی دیکھ کر ختم ہو جاتی ہے ۔
لیکن اختلاف اور لڑائی کی بڑی وجہ اولاد کی اپنی پسند کی شادی بنتی ہے ۔ والدین اپنے حساب سے شادی کرنا چاہتے ہیں جبکہ اولاد اپنی پسند کی لڑکی اور لڑکے سے تعلقِ ازدواج قائم کرنا چاہتی ہے ۔ اس مقام پر ماں باپ کو راضی کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے اور ایسے مسائل کے ہوتے ہوئے شادی ہو بھی جاتی ہے تو ماں باپ دلی طور پر شادی کو قبول نہیں کرتے اور گھر آنے والی لڑکی کے لیے بھی بے شمار مسئلے پیدا ہو جاتے ہیں۔
اولاد اس معاملے میں اپنے والدین کو سمجھانے کی کوشش کرتی ہے لیکن والدین نہیں سمجھتے اور بعض دفعہ اولاد پسند کی شادی سے متعلق کچھ ٹونے ٹوٹکے بھی آزمانا شروع کر دیتی ہے جن سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید پیچیدگی اختیار کر جاتے ہیں۔ کیونکہ جو بھی عامل وغیرہ ایسی چیزوں کا حل بتاتے ہیں وہ شریعت کے مطابق نہیں ہوتا اور جو کام کیا ہی غلط طریقے سے جائے تو اس کے نتائج کیسے اچھے نکل سکتے ہیں۔
اس لیے آج ہم ان تمام مسائل کو زیر غور رکھتے ہوئے اولاد کی پریشانی کے حل کے لیے خاص روحانی عمل لائے ہیں جو کہ ماں باپ کی ہر قسم کی ناراضگی کو دور کرنے اور پسند کی شادی کے لیے راضی کرنے کا تعویذ ناد علی ہے ۔ ناظرین ناد علی دعا کا تعویذ روحانی برکات اور خاص خصوصیات کا حامل ہے جو شادی کے متعلق تمام مسائل کے حل کے لیے مجرب مانا جاتا ہے ۔ جو اولاد اپنی پسند کی شادی کرنا چاہتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ اس کی پسند اور اس کا کیا گیا فیصلہ درست ہے تو وہ ماں باپ کو راضی کرنے کا تعویذ ناد علی دعا اپنے گھر میں پاک جگہ پر اس نیت سے رکھ دیں ۔ یہ تعویذ نہ صرف گھر میں برکت ہونے کے لیے بہت پر اثر ہے ۔ بلکہ یہ گھر کی دنیاوی اور روحانی حفاظت کی خاص پاور بھی رکھتا ہے ۔ اس تعویذ کی برکت سے جو کام انسان کے حق میں بہتر ہوتا ہے وہ ہو جاتا ہے اور اگر کوئی چیز انسان کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے تو فرد اس سے خودبخود دوری اختیار کر لیتا ہے ۔
Waldain Ko Shadi K Liye Manane Ka Taweez
اگر آپ پسند کی شادی کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ کے والدین آپ کی بات مان جائیں آپ سے راضی ہو جائیں اور تمام اختلافات ختم ہو جائیں تو یہ تعویذ اپنے گھر میں ضرور رکھیں۔ انشاء اللہ آپ کو کامیابی حاصل ہو گی۔ ناظرین یہ تعویذ آپ خود پاک سیاہی سے تحریر کر کے اپنے گھر میں رکھ سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ سے یہ تعویذ تحریر نہ ہو سکے تو آپ یہ نقش 5 مساکین کو کھانا کھلا کر آستانہ سے فری حاصل کر سکتے ہیں ۔