Roohaniyat badhane ki dua kiya hai ye har koe janna chahta hai . Iss post mein ham aap ko roohaniyat badhane ki dua , roohaniyat badhane ki dua ka wazifa , roohaniyat badhane ki dua k benefits aur roohaniyat badhane ki dua k bohat se secret aap ko batayen ghay . Ye post roohaniyat k talab ko zaroor faida de ghe . Iss liye ye post zaroor end tak parhen aur iss ko samjyen . Insha allah aap ka waqat bhe bachay gha aur aap ko roohaniyat bhe jald hasil ho ghe .

Roohaniyat Badhane Ki Dua In Urdu

سب سے پہلے یہ بات یاد رکھیں کہ کوئی وظیفہ ، کوئی تسبیح یا کوئی چلہ روحانیت کو نہیں بڑھاتا بلکہ روحانیت صرف اور صرف اس طریقہ سے بڑھتی ہے کہ آپ اس سے پکی اور سچی محبت کریں جس کے در کی روحانیت گدائی کرتی ہے ۔مطلب صاف ظاہر ہے کہ روحانیت غلام ہے محمد آل محمد کی ۔ اور اگر کوئی محمد آل محمد سے دل سے محبت کرتا ہے تو روحانیت صرف اور صرف اسے عطاء ہوتی ہے ۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ وظیفہ یا چلہ کرنے سے کسی کو روحانیت حاصل ہو جاتی ہے تو وہ فرد اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے ۔
محمد ال محمد سے محبت کے کئی انداز ہو سکتے ہیں لیکن سب سے بہتر انداز یہ ہے کہ محمد آل محمد کی ذات سب سے پہلے جن کے وارث ہیں ان کا خیال کیا جائے ۔ یعنی یتیم ، مسکین اور لاوارثوں کے وارث اصل میں محمد آل محمد کی ذات مبارکہ ہیں اور اگر کوئی محمد آل محمد کی بارگاہ تک پہنچنا چاہتا ہے تو وہ راستہ یتیموں اور لاوارثوں کے دل سے ہو کر جاتا ہے ۔
اسکی مثال ایسے ہے کہ ہمارے سلسلہ کی ایک ساتھی نے اپنی زندگی کا ایک حصہ پہاڑؤن اور صحراوں میں عبادت کر کے گزارہ لیکن اسے روحانیت حاصل نہیں ہوئی 
لیکن اس کے برعکس سلسلہ کے موجودہ گدی نشین شاہد بھائی نے کبھی کوئی وظیفہ یا چلہ نہیں کیا صرف یتیموں کے لئے سخاوت کی جسکی بناء پر وہ آج سلسلہ کے اصلی وارث ہیں اور ان کے ذریعے آج ہزاروں لوگوں کو روحانیت کا شعور اور فیض مل رہا ہے ۔ اور ساری دنیا میں موجود صحیح روحانی طالب ان سے روحانی فیض حاصل کررہے ہیں ۔
آسان الفاظ میں یہ بات اس طرح ہے کہ جب کسی کو محمد آل محمد کی خوشی اپنی ہر خوشی سے زیادہ عزیز ہو جاتی ہے اور وہ محمد آل محمد کی خوشی کے لئے جو کام کرتا ہے اس میں عیوض کو مدنظر نہیں رکھتا تو اس فرد کو نہ صرف اس کی سوچ سے بھی زیادہ روحانیت مل جاتی ہے بلکہ اس کی دنیا و آخرت بھی سنور جاتی ہے ۔
اور یہی روحانیت حاصل کرنے کی دعا ہے ۔
یہاں ایک اور بات بھی سمجھ لینی چاہئیے کہ کوئی یہ دعوی کرتا ہو کہ وہ محمد آل محمد سے محبت کرتا ہے اور ضرورت مند یتموں کے لئے کفالت نہیں کرتا اور اپنی خواہش کو ان کی خوشی کے لئے قربان نہیں کرتا تو اس کا دعوی جھوٹا ہے ۔
اور یہ بھی ممکن نہیں کہ کوئی محمد آل محمد سے محبت کرتا ہے اور وہ دعائے نادعلی محبت سے نہیں پڑھتا تو اس کا دعوٰی بھی خالی دعوٰی ہے ۔